Saturday, November 16, 2013

محبت اور احترام سے دل جیتنے کا فن سیکھ لیں


شوہر کے دل میں اترنے کا راستہ صرف معدہ نہیں ‘ان کی بات مان لینے میں کچھ مضائقہ نہیں۔ دلچسپی یا مصروفیت میں دل لگانے کا سامان کرنا بڑا تخلیقی سا جوہر ہوتا ہے اچھی بیوی ماتھے پر تیوری ڈال کر شوہر کا سامنا کرے تو بات بننے کی بجائے بگڑتی ہی ہے۔


محبت زندگی ہے اور اس جذبے کے بغیر زندگی موت ہے۔ رُتوں کا احساس کرنا محبت ہوا کرتا ہے اور جب یہ احساس باقی نہ رہے تو انسان کھوکھلا ہوجاتا ہے۔ انسان تو انسان پیڑ اپنی شادابی کھوبیٹھتے ہیں۔
محبت کی پراسراریت دل میں جڑپکڑ کر بیٹھی ہوتی ہے اور فطرت نے انسان کو ہی نہیں چرندوں‘ پرندوں‘ حشرات اور درختوں تک کو نغمگی اور گداز کے اس رشتے میں باندھ رکھا ہے۔ اگر آپ سمجھتے ہیں کہ محبت کو زندگی سے خارج کرکے بہت خوش رہ لیں گے تو غلطی پر ہیں‘ آپ ایسا گھاٹے کا سودا کرہی نہیں سکتے۔ بس اتنا کہ حرمت عشق کے ساتھ عزت نفس کو محترم سمجھیں ‘ اپنے محبوب شوہر یا بیوی کے سامنے پندار محبت قائم رکھیں اور احترام سے دل جیتنے کا فن سیکھ لیں۔ اس طرح آپ کی شخصیت میں سلجھاؤ اور انکساری پیدا ہوتی ہے۔
ذیل میں ملاحظہ فرمائیے کچھ ایسی دوستانہ اور محبت بھری سازشیں کہ جنہیں کیے بنا زندگی میں حرارت باقی ہی نہیں رہتی جس طرح کبھی کبھی آئینہ دیکھنا بہت ضروری ہوجاتا ہے آپ تنہائی میں بکھرنے لگتے ہیں‘ آپ کو کوئی دوست کوئی غمخوار شریک حیات کی صورت میں ملنا چاہئے جو آپ کو بکھرنے سے بچالے ‘کبھی نہ بھولنے والے ان لمحوں میں محبت ہی وہ جگنو ہوتا ہے جو ہمیں منزل کی راہ سجھاتا ہے۔
چھوٹی چھوٹی عادتیں اور روئیے بدل لینے سے شادی نئی کی نئی رہ سکتی ہے‘ آزما کے دیکھنے میں کوئی حرج نہیں۔ وقت ایسا مُلا ہے جو سبق بھی دیتا ہے اور چھٹی بھی!
کیا بگڑتا ہے کہ آپ دونوں ایک ہی وقت میں سوجانے کی کوشش کرلیں!!!دراصل اس روئیے کی حوصلہ شکنی ہونی چاہیے کہ جس کو جس وقت نیند آئے وہ سوجائے لیکن اگر آپ کے رہن سہن میں کام کے اوقات بے حد مختلف ہیں تو پھر کوئی ایک فریق جلدی بھی سوجائے تو قابل معافی ہونا چاہیے۔ بسا اوقات بیویاں بہت سویرے بیدار ہونے کی عادی ہوتی ہیں اور میاں دیر تک بستر نہیں چھوڑتے۔ ہمارے مشرقی ماحول میں ایسا ہی طرز زندگی قابل قبول اور پسندیدہ سمجھا جاتا ہے کہ میاں بیوی علی الصباح بیدار ہوکر عبادت وقت پر کریں‘ میاں پھر آرام کرے اور بیوی بچوں کو سکول کی تیاری میں مدد دے‘ ناشتے کے لوازمات تیار ہونے کے بعد شوہر کو جگائے۔ماہرین ازدواجیات اگر دونوں فریقین کو ایک ساتھ بستر میں جانے کا مشورہ دیتے ہیں تو اس کا مطلب یہ بھی نکلتا ہے کہ کچھ گھریلو باتیں یا مشورے رات گئے سکون سے کیے جاسکتے ہیں اور کچھ باتوں کو بچوں سے پوشیدہ بھی رکھنا پڑتا ہے یوں پورے کنبے کی بھلائی کی باتیں آئندہ کے منصوبے اور مختلف حکمت عملیوں کو زیربحث لانے کیلئے بھی یہی وقت موزوں ہوتا ہے۔
یکساں دلچسپیاں اختیار کرنا ضروری:شوہر کے دل میں اترنے کا راستہ صرف معدہ نہیں ان کی بات مان لینے میں کچھ مضائقہ نہیں۔ دلچسپی یا مصروفیت میں دل لگانے کا سامان کرنا بڑا تخلیقی سا جوہر ہوتا ہے اچھی بیوی ماتھے پر تیوری ڈال کر شوہر کا سامنا کرے تو بات بننے کی بجائے بگڑتی ہی ہے۔ ایسا ہمدم اور ایسا دوست شوہر جو آپ کے مزاج کے ہر رنگ سے واقف ہے‘ کیا اس موقع پر بددلی کے اس واضح قسم کے مظاہرے کو نظرانداز کرسکتا ہے ہرگز نہیں! تو ٹھہرئیے اپنے موڈ پر کنٹرول کیجئے اداکاری کرکے زندگی کو بہت دیر تک حرارت آمیز نہیں بنایا جاسکتا۔ اپنے روئیے میں لچک پیدا کرکے شخصیت کا حسن اجاگر کیا جاسکتا ہے۔ یہ ایک طرح کی اپنے آپ پر کی جانے والی سرمایہ کاری ہے۔ زندگی میں اُتار چڑھاؤ ایسے آتے ہیں جب ایثار سے کام لینا آپ کا قد بڑھا دیتا ہے آپ اپنی نظر میں چھوٹے نہیں پڑتے۔
خوش باش جوڑے ساتھ ساتھ نظر آتے ہیں: کیوں نہ ہو اگر وہ اپنی ازدواجی زندگی سے خوش ہیں تو انہیں ساتھ ساتھ ہی ہونا چاہیے۔ ان دونوں میں سے کوئی ایک تن تنہا کسی تقریب میں جائے تو یہ بھی ضروری نہیں کہ وہ جان بوجھ کر کسی فریق کو اپنے ہمراہ نہیں لایا۔ امکان تو یہ بھی رد نہیں کیا جاسکتا کہ بادل نخواستہ کسی ایک کی طبیعت ناساز یا کوئی اور اہم مصروفیت حائل ہوگئی ہو۔ بہرحال بیشتر مقامات یا خاندانی تقریبات میں ایک دوسرے کے ساتھ شرکت کرنا ظاہر کرتا ہے کہ آپ ایک دوسرے کے کتنے قریب ہیں تاہم بعض موقع محل کچھ تحفظات کے متقاضی ہوسکتے ہیں جہاں میاں اور بیوی اکٹھے نہیں جاتے تاہم زندگی کے یہ چھوٹے‘ بڑے اہم اور غیراہم فیصلے باہمی مشوروں سے ہونے ضروری ہیں۔
باڈی لینگوئج کا اظہار: ہاتھ ملانا‘ ماتھے پر بوسہ لینا‘ کندھا تھپتھپانا اور پیار سے سر پر چپت لگانا یہ تمام محبت کے اظہارئیے کی شکلیں ہیں۔ آنکھوں میں چمکتے جگنو‘ ہونٹوں کی مسکان اور پیار بھرا لہجہ یعنی کوئی میٹھی سی بات یہ تمام بدن کے بدن تک منتقل ہونے والے احساسات ہیں ان تمام تاثرات اور ردعمل کی نفسیاتی اہمیت سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔ محبت کے یہ تمام سہارے دن بھر کی پریشانیوں کا ازالہ کرنے کی قوت رکھتے ہیں۔
نیک خواہشات کا اظہار اور بار بار؟: یہ کہنا کہ ’’مجھے تم سے محبت ہے‘‘ کچھ لوگوں کیلئے بہت ضروری ہوتا ہے مثلاً حساس اور جذباتی افراد کی سوچوں کے زاوئیے مختلف ہوسکتے ہیں اور کیا فرق پڑتا ہے کہ اپنے احساس کی ترجمانی کیلئے الفاظ کا خوبصورت سہارا لیا جائے۔ یہ تو کہنے سے پتا چلے گا تو آج کہہ کر دیکھئے اور انا کو بالائے طاق رکھیے۔
شب بخیر کہنے کی اہمیت: قدیم زمانے کی ایک خوش کن روایت رہی ہے کہ بچوں کو تہذیب سکھانے کے لیے رات کو سونے سے پہلے مختلف سورتیں اور کلمے پڑھنے کی ہدایت کی جاتی ہے‘ وہیں سلام کرکے سونے کی تلقین کی جاتی ہے۔ ہمارے بچے اب بھی رات کو سوتے وقت شب بخیر کہتے ہیں۔ کوئی اللہ حافظ کہتا ہے کوئی گڈنائٹ کہتا ہے زبان کوئی ہو پیار اور دلار کرنا یا نیک خواہشات کا اظہار کرنا ہرگز بداخلاقی نہیں بلکہ یہ تہذیب کا اساس ہے۔
دفتر میں جیون ساتھی کو فون پر علیک سلیک کرنا: گو کہ دفتر ایسی جگہ ہے جہاں بے پناہ مصروفیت کی وجہ سے اپنے اور کنبے کیلئے وقت نکالنا مشکل لگتا ہے مگر نہیں۔ آپ کیلئے ضروری ہے کہ اپنے جیون ساتھی سے بات چیت کرنا ترک نہ کریں مختصر بات کریں مگر موسم کا حال‘ کام کی مصروفیت‘ گھرکی کوئی چیز لانی لے جانی ہو یعنی تمام تر ضروری باتیں شام کیلئے نہ اٹھا رکھیے۔
اکھڑی اکھڑی نہ رہیے: شوہر خریداری کیلئے لے جائے یا کھانے پر‘ کوئی کاروباری مصروفیت ہو یا کہیں ملنے ملانے جانا ہو ایک دوسرے کے ساتھ اکھڑے اکھڑے رہنے کامطلب یہی نکلتا ہے کہ آپ پر زبردستی یا جبر کیا جارہا ہو۔ ہلکی پھلکی رہیے اور قربت کا حسن محسوس کیجئے۔ آپ دونوں کے چہروں کی رونق‘ اچھا موڈ‘ ہشاش بشاش ہونا اور سجے سنورے رہنا خود آپ کی شخصیت کو اعتماد بخشتا ہے۔ اس طرح شادی کبھی پرانی نہیں ہوتی۔ اب آپ اس بات کی گہرائی کو سمجھ چکے ہوں گے۔
Learn to love and respect the art of win the heart

The way down to a man's heart is not only the stomach, they say no problem in taking. Interest or engagement of putting stuff in the heart of the creative essence of what makes a good husband faces wife's forehead, then put the theory to the Instead, it is deteriorating. 


There will be a fault, you can not continue like this barter. dignity with love, just respect the sanctity Understand 'Baqara [The Cow in front of your beloved husband or wife keep love and respect to learn the art of winning . Such manipulation of your personality and humility is born. 
Please see below some friendly and full of love, life without heating the rest of the plot is not the way it is sometimes necessary to look in the mirror you seem scattering in isolation, you life in a friendly No note to share scattering should save you 'Never forget I love these moments, however, is that they teach us the way of the floor. 

If no one party able to quickly apology should also sleeps. sometimes wives are accustomed to being awakened very early and do not leave the bed until late husband. Eastern environment so our lifestyle is acceptable and is considered the favorite wife Ali Sign up to the morning prayer time, Mian then relax and let children help prepare the school, husband awake after breakfast accessories. azduajyat the two sides together experts recommend going to bed soIt is appropriate time. 
If face is worse than being talked. Humdum and a friend's husband who is familiar with every color of your mood, at least passively that it can ignore the protests By no means! So hold on to their mode of life and long-acting temperature control or can not derogatory. Flexibility in our approach is to highlight the beauty and personality. Yourself on a kind of investment is made. Lives volatility when the fall height increases you have to sacrifice the look you have not small. 

brought with them a party. possibility can not be undone even kissed one of the main things felt well or have been prevented. however most places or family gatherings to attend shows together You are so close to each other, but some considerations may require some timing, where the husband and wife do not go together, but life small, insignificant decisions very important and necessary to the mutual recommendations.
Body language expresses : shake hands , kiss her forehead , shoulder and gently tap on the head to snap all forms of love are azharyyy . Eyes, however bright , full tone , the lips a sweet smile and loving it all body body, move up the feelings and reactions of the psychological significance of these effects can not be ruled out . loving all the support force to resolve the problems of the day are .
And repeatedly expressed wishes ? : It says 'I love you ' is very important for some people, such as the sensitive and emotional people and does vary zauyyy thoughts that reflect your sense beautiful words to be used . saying it will know and see today by saying Anna member set aside .
Good night to say : the importance of a happy old -fashioned tradition that culture to teach children different surahs before sleeping at night and word reading is directed , there is urge to sleep and greet . , Our children still says good night to bedtime . Allah Hafiz says good night says no language or someone wishes to express love and affection , not immorality , but it is the foundation of civilization .
Partner on the phone in the office to do slack on thee : though the office is a place where enormous engagement because finding time for yourself and family, but do not think . Important for you that your life partner to talk to Turkish Short talk , but weather 'work engagement ' bring something to take his family to be able to do the necessary things to keep in Syria .

Stay arrogant or overbearing husband to eat shopping or for a ' go linking to a business engagement or somewhere to stay together Yeah pretty sure Yeah pretty sure this does mean that you are being forced or coercion . Snacks and proximity to Stay Please feel beauty . both faces of say 'good mood , smiling and in love, decorated self- confidence gives your personality . Such marriages are rare . , now you must have realized that the depth of .

راتوں رات کامیاب ہونے کے راز


صرف جدوجہد کرنے والے کو ہی صحیح طور پر پتا ہوتا ہے کہ کامیابی کیلئے اس نے کس طرح خون پسینہ ایک کیا ہے لیکن کامیابی سے زیادہ لطف اندوز بھی وہی ہوتا ہے۔ سخت محنت کے بعد حاصل ہونے والی چیز کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے۔


انسان اگر کسی مقابلے میں منتخب ہوسکے یا وہ بڑی امیدوں اور ارمانوں سے کوئی چیز کسی کے سامنے پیش کرے اور اسے مسترد کردیا جائے۔ تو اس پر دل شکستگی اور مایوسی کا حملہ ہونا ایک فطری سی بات ہے لیکن اگر آپ ذرا بھی عقل سے کام لیں اور مدلل انداز میں سوچیں تو آپ کو ان کیفیات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا یا آپ ان پر غالب آنے کے قابل ہوجائیں گے۔ سب سے پہلے تو آپ اپنے آپ کو یہ یاد دلائیے کہ آپ دنیا کے پہلے انسان نہیں ہیں جس کی کوئی چیز مسترد کی گئی ہے یا جسے کسی کام کیلئے منتخب نہیں کیا۔ دنیا کی وہ بڑی بڑی نامی گرامی ہستیاں جن کے آج بات بات پر حوالے دئیے جاتےہیں وہ بھی ان مراحل سے ایک بار نہیں کئی کئی بار گزرچکےتھے۔ اگر ہم ان میں سے صرف دو کے بارے میں آپ کو بتائیں تو شاید آپ حیران ہوئے بغیر نہ رہ سکیں۔
آپ کو معلوم ہے کہ ابراہام لنکن فوج میں کیپٹن کی حیثیت سے بھرتی ہوا تھا لیکن جب وہ جنگ کے بعد واپس آیا تو اس کی ترقی کی بجائے تنزلی ہوچکی تھی‘ اسے رنگروٹ بنادیا گیا تھا اور اسے ازسر نو اپنے عہدے کیلئے جدوجہد کرنا تھی۔ اس کے بعد اس نے کاروبار کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں بھی ناکام رہا‘ وکالت کا پیشہ اختیار کرنے کی کوشش کی‘ اس میں بھی اسے کامیابی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد وہ سیاست میں آیا لیکن قانون ساز مجلس کا رکن منتخب ہونے کے سلسلے میں اپنی پہلی کوشش میں ناکام رہا۔ اسے شکست ہوگئی پھر اسے کانگریس کے رکن کی حیثیت سے محض نامزد ہونے کے معاملے میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے بعد اس نے کمشنر کے عہدے کیلئے درخواست دی۔ وہ بھی نامنظور ہوگئی۔ 1854ء کے سینیٹ کے انتخابات میں بھی اس نے حصہ لیا مگر اس میں بھی ناکام رہا۔ 1858ء کے انتخابات میں بھی اسے ناکامی ہوئی۔ اس دوران میں اس نے ایک دوست کو خط میں لکھا: ’’میں شاید اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ قابل رحم انسان ہوں‘ تم اندازہ نہیں کرسکتے کہ اس وقت میرا دل کتنا دکھی ہے‘ اگر میرے غم کو تمام انسانوں میں برابر تقسیم کردیا جائے تو شاید کرہ ارض پر ایک چہرہ بھی مسکراتا ہوا دکھائی نہ دے‘‘لیکن یہی ابراہام لنکن آخر کار امریکہ کا ایک عہد ساز اور تاریخ ساز صدر بنا وجہ بہت سادہ سی تھی اس کا دکھ‘ غم اور دل شکستگی اپنی جگہ تھی لیکن اس نے جدوجہد ترک نہیں کی مایوس ہوکر ہتھیار ڈال کر نہیں بیٹھا۔
ونسٹن چرچل سکول کے زمانے میں چھٹے گریڈ میں فیل ہوگیا تھا سیاست میں آنے کے بعد وہ ہر انتخاب میں مسلسل ہارتا رہا لیکن آخر کار 62 سال کی عمر میں آکر وزیراعظم منتخب ہوا اس نے بعد میں ایک جگہ لکھا۔’’جدوجہد کبھی ترک نہ کریں‘ آپ کا مقصد آپ کا نصب العین چھوٹا ہو یا بڑا۔۔۔ اہم ہو یا غیراہم ۔۔۔ آپ کو خواہ کتنی ہی مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے۔۔۔ لیکن جدوجہد کبھی ترک نہ کریں کبھی نہیں۔۔۔ کبھی نہیں۔۔۔ کبھی نہیں۔۔۔‘‘ ایسی ہی ایک مشہور شخصیت کا کہنا ہے’’مجھے راتوں رات کامیاب ہونے میں بیس سال لگے۔‘‘
صرف جدوجہد کرنے والے کو ہی صحیح طور پر پتا ہوتا ہے کہ کامیابی کیلئے اس نے کس طرح خون پسینہ ایک کیا ہے لیکن کامیابی سے زیادہ لطف اندوز بھی وہی ہوتا ہے۔ سخت محنت کے بعد حاصل ہونے والی چیز کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ ناکامی یا مسترد کیے جانے کے اثرات کا سامنا کرنے کے دو طریقے ہیں۔ ایک تو یہ کہ اگر آپ زمانے کی دوڑ میں گرپڑے ہیں تو گرے ہی رہیے۔۔۔ لیٹے ہی رہیے۔۔۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ زمانہ آپ کو کچلتا ہوا آگے بڑھ جائے گا اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک نئے عزم نئے حوصلے اور نئی ہمت سے اٹھ کھڑے ہوجائیں اور دوبارہ زندگی کی دوڑ میں شامل ہوجائیے۔ زمانے سے انتقام لینے کا بھی خوبصورت طریقہ یہی ہے کہ آپ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اس میں کامیاب ہوکر دکھائیے آپ کو گرے ہی رہنا ہے یا اٹھ کھڑے ہونا ہے فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
اپنی کارکردگی بہتر بنائیے: اگر آپ کے کسی کام‘ آپ کی ملازمت کی درخواست یا آپ کے کسی پراجیکٹ کو مسترد کردیا گیا ہے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ کی ذات‘ آپ کی شخصیت کو مسترد کردیا گیا ہے۔ آپ کی ذات‘ آپ کی شخصیت آپ کی صلاحیت اپنی جگہ محفوظ ہیں‘ صرف آ پ کے کام یا آپ کی کارکردگی کو مسترد کیا گیا ہے کام اور کارکردگی کو ہمیشہ بہتر سے بہتر بنایاجاسکتا ہے۔ ایک بار مسترد کیے جانے کے بعد اگر آپ بہتر تیاری کرکے جاتے ہیں توآئندہ آپ کے مسترد ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
ناکامی کو دل پر نہ لیں: اگر کسی سلسلے میں آپ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اس ناکامی کیلئے اپنے آپ کو ہرگز مورد الزام نہ ٹھہرائیں اور نہ ہی اسے اپنی ذات پر حملہ تصور کریں۔ یہ دنیا کے معاملات ہیں اور دنیا کے کام اسی طرح چلتے رہے ہیں جن وجوہات کی بنا پر آپ کو مسترد کیا گیا عین ممکن ہے کہ ان پر آپ کا کوئی اختیار نہ ہو لیکن اس ناکامی پر ردعمل ظاہر کرنا آپ کے اختیار میں ہے آپ چاہیں تو یہ سوچ کر نارمل ہوسکتے ہیں کہ یہ سب چیزیں زندگی کا حصہ ہیں کبھی انسان کامیاب ہوتا ہے اور کبھی ناکام۔
ساری توانائیاں ایک ہدف پر نہ لگائیں: اگر آپ ملازمت کیلئے درخواست دے رہے ہیں تو کسی ایک ہی جگہ سے اپنی ساری امیدیں وابستہ کرکے نہ بیٹھ جائیں اور اپنی تمام توانائیاں اسی کیلئے نہ صرف کریں بلکہ کچھ نہ کچھ متبادل بھی ذہن میں رکھیں۔ اس طرح اگر آپ کو ایک جگہ ناکامی کا دھچکا برداشت کرنا پڑے گا تو کسی دوسری جگہ امید نظر آنے کی وجہ سے اس صدمے کا اثر کم محسوس ہوگا۔ کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ اگر آپ کو ایک راستہ بند نظر آرہا ہے تو کامیابی اس سے دوسرے راستے پر آپ کی منتظر ہو۔
اپنی زندہ دلی برقراررکھیے: زندہ دلی قدرت کا ایک ایسا عطیہ ہے جس سے ہمیں یہ بتانے میں مدد ملتی ہے کہ ہم زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں‘ ہمیں اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کی قدر ہے اور ہم زندگی کومحض ایک بوجھ نہیں سمجھ رہے۔ روتے بسورتے اور منہ لٹکائے رہنے والے لوگ درحقیقت کسی کو اچھے نہیں لگتے خواہ کوئی بظاہر ان کے ساتھ ہمدردی سے ہی پیش آئے اس لیے اپنی حس مزاح اور زندہ دلی کو ہر حال میں برقرار رکھنے کی کوشش کیجئے‘ اس سے آپ کو مسائل کی سنگینی کا احساس کم ہوگا اور آپ محسوس کریں گے کہ بہت سی باتیں ایسی ہیں جنہیں محض ہنس کر ٹالا جاسکتا ہے اور بہت سے معاملات ایسے ہیں جنہیں دل کا روگ بنالینا سراسر بے وقوفی ہے۔ بطور مسلمان بھی ہمارا عقیدہ ہے کہ ایک در بند ہوتا ہے تو خدا سو در کھول دیتا ہے۔ چنانچہ جب بھی آپ پر ایک دروازہ بند ہو۔ اپنے آپ کو اس خوش امیدی سے تازہ دم رکھنے کی کوشش کریں کہ کہیں نہ کہیں آپ کے کیلئے کچھ اور دروازے ضرور کھلے ہوں گے۔
Over night success secrets
Only to struggle to find the right ones that sweat blood for the success of this one , but how much success he has enjoyed too . Enjoying what comes after hard work is something else .


Or they can choose a larger than human hopes and wishes before anything else , and rejected it . Depression and frustration then it is natural to be attacked but if you have any sense thoughtful and reasoned way, you will not have to face these conditions, you will be able to overcome them . , first, remind yourself that you are not the first man in the world no What has been dismissed or selected for a job that did not . global big eminent personalities to speak today regarding the likely been too many times gzrckythy these steps once . of these, only we I tell you , if two of you may not be able to live without being shocked .

Did you know that Abraham Lincoln was enlisted as a captain in the army , but when he returned after the war rather than its growth had been declining , and it was made ​​to re- recruit him to fight for his position was . then he tried to trade him failed , try practicing the ' it was not too successful . came into politics after he was elected to the Legislative Assembly in their first attempt failed . , it defeated then Congressman as a nominee in the case of failures encountered then the commissioner position applied for . they refused occurred . 1854 he took part in the Senate elections, but failed . elections in 1858 also failed . during this period, he wrote to a friend : 'I probably most of the world I pity the man , you can not imagine how sad my heart that time is divided equally among my grief if all humans on the planet probably do not see a smiling face ' , but that ultimately the United States Abraham Lincoln the President made ​​a historic landmark and the reason was simple sorrows , grief and depression had its place , but he did not give up the fight and surrender not sit frustrated 
Winston Churchill failed the sixth grade in school was the time to get into politics after he constantly loses every election but eventually buckled under the age of 62 after a wrote the prime minister was . Never renounce struggle please , your goal , your goal is small or large ... No matter how important or insignificant ... you have to face failure ... But do not abandon the struggle never never never ... never ... like ... a celebrity says ' I take twenty years to overnight success . ''
Only to struggle to find the right ones that sweat blood for the success of this one , but how much success he has enjoyed too . Enjoying what comes after hard work is something else . failure or rejection are two ways to combat the effects . during a race fall down so that if you just stay Black ... stay lying ... The result is that the time you kclta air will be moving the other way with a new determination, new determination and new courage to stand up and be included in the race of life again . fashioned revenge from the way too cute , who want something Gray managed to keep it together or show you have to stand up decision is in your hands .
Performance enhancement : If any of your work , your employment application or if you have been denied a project that does not mean that your race , your personality has been rejected . You species ' ability to place you reserved your personality just to your work or your work performance is rejected and enforce performance is always better . again after being rejected by a better preparation are less likely to reject a UN-based you are .
as usual, which was rejected on the grounds that they are likely to have no choice but to react to failure is at your disposal can If you would like thinking that , it normal all these things are part of life is never perfect and never fails.
Never put all your energies on a target : If you are applying for a job from one place to sit and do all your hopes and all their energies not only for the Keep in mind , but also some alternatives . The thus you will have to bear the blow of failure so looking forward to another location due to its low shock effect will be felt . anything can be said that if you have a way to see success from are you on your way forward .

Maintain its vitality : the vitality of nature is a gift that helps to tell us that we are enjoying life ' Allah is the value of life and life award and we are not a burden . weep and wail hung those lips do not look good even if no one actually seems to come from his sympathy for his humor and the vitality of try to keep it recently , the problems you seriousness would be reduced and you will feel a sense of so many things that can be avoided simply by laughing and there are many cases who died of heart disease is sheer foolishness . shut as Muslims , our belief is a If God opens the door . therefore whenever a door is closed . himself trying to keep it refreshed optimism that somewhere something for you and the door will be open .

قبرستان میں کرائے کی قرآن خوانی


میرا عام طور پر قبرستان جانے کا معمول ہے کیونکہ قبرستان جانا سنت رسول ﷺ ہے۔ اہل قبور کو پڑھ کر ہدیہ کرنا ‘ ایصال ثواب کرنا اورخصوصاً قبرستان میں جانے سے موت کی یاددہانی ہوتی ہے اور انسان کے باطن کی اصلاح ہوتی ہے۔ یہ تجربہ مجھے بارہا ہوا ہے کہ قبرستان میں ایسے بندے عمومی طور پر چل پھر رہے ہوتے ہیں جو ہر آنے جانے والے پر نظر رکھتے ہیں بعض اوقات ان کے ہاتھ میں پانی کی بالٹی ہوتی ہے‘ ایک تھیلے میں گندم اور باجرے کا دانہ۔۔۔ ورنہ وہ خالی ہاتھ ہر آنے جانے والے سے پوچھتے ہیں:’’ قبر پر پڑھوانا ہے؟‘‘ کیونکہ انہیں پتہ ہے مرحوم والدین یا کسی عزیز کے پاس آنے والے اکثر ایسے ہوتے ہیں جو قبر والے کو کچھ دے نہیں سکتے کیونکہ پہلے دن سے بچے کو والدین نے یہ بات بہت شدت سے یاد کرادی ہوتی ہے کہ تم نے ڈاکٹر بننا ہے‘ انجینئر بننا ہے‘ فوجی بننا ہے‘ پائلٹ بننا ہے‘ ماسوائے اس کے اسے کوئی اور بات یاد ہی نہیں ہوتی۔ میں نہیں کہتا یہ نہ بنیں‘ یہ بننا بھی ضروری ہے‘ آخر یہ بھی ہماری زندگی کے شعبے ہیں‘ یہ سب کچھ بن گئے اور اپنی موت‘ آخرت‘ قرآن اور اللہ کو یاد نہ کیا تو۔۔۔۔ایسی صورتحال میںجہاں میرے پاس والدین کی بے عزتی اور بے قدری کے کیس آتے ہیں وہاں پھر قبرستان میں ایسے واقعات بھی مجھے نظرآتے ہیں کہ کرائے کی قرآن خوانی کروائی جارہی ہے۔ ظاہر ہے جس کی نظر جیب پر ہو۔۔۔ اس کے اندر قرآن پڑھنے کا خلوص کتنا ہوگا؟ آپ کے عزیز کیلئے اس کے دل میں مغفرت اور خیرخواہی کے کتنے جذبات ہوں گے ؟یہ آپ خود محسوس کرلیں۔۔۔ مجھے کہنے کی کیا ضرورت ہے۔ قارئین! اپنی نسلوں کو کچھ ایسا سکھا کر جائیں کہ مرنے کے بعد آپ کی نسلیں آپ کو یاد کریں تو کچھ پڑھ کر آپ کو گفٹ بھی کریں اگر کبھی کبھار بھولے سے ہماری قبروں پر آبھی جائیں تو ان کے منہ سے کچھ کلام الٰہی اور ذکرواذکار نکلے۔ ہاں! اگر وہ اس قابل ہوں گے تونکلے گا اور اس قابل اس وقت ہوں گے جب ہم انہیں بچپن سے ہی اس چیز کی تربیت دیں گے۔ زندگی مختصر ہے ہر طرف بربادی کا ماحول ہے‘ ایسے وقت میں ذرا محنت زیادہ کرنی پڑے گی‘ آپ کہیں تھوڑی محنت سے یہ چیز آجائے یہ ممکن نہیں‘ محنت و کوشش زیادہ کریں۔ انشاء اللہ آپ کے مسائل مرنے کے بعد بھی حل ہوں گےوہ ایسے کہ مرنے کے بعد ہر میت کو اس چیز کی ضرورت ہے کہ اسے کوئی پڑھ کر ہدیہ کرے۔
Qur'aan in Rent  the grave yard 
I usually go to the cemetery to cemetery normal because the Messenger is Sunni . Eligible to offering graves reading " to repose in the cemetery for their death is a reminder that the human spirit is reformed . , The experience Iparents would 've missed it so strongly that you have to be a doctor , engineer, is to be ' military to be ' is to become a pilot , but remember that it is not no thing . 's not that I do not say 'This it is also important to be ' end are also areas of our life , and his death, it became the ' Hereafter ' he did not remember the situation mynjhan so .... I disregard and disrespect for parents case, there are also cases in the cemetery appears to me that the rent is being made ​​Qur'aan . displayed on the pocket watch ... what's good to read the Quran in ? Forgiveness in her heart for your love and goodwill so many emotions will make you realize ... I have to say . Readers! Something to teach our generations to generations after your death if you remember reading something even if you occasionally forget our Gift on the graves , then the things divine and zkruazkar out of their mouths . Yes! Tunkly if they 'll be able to and it will be worth the time when we will train them from childhood thing . Lives short by the destruction of the environment , the more time I have to work hard , you say it comes with a little effort it can not be too hard to try . Insha Allah to solve your problems gyuh after death after death that every body needs it, it will present a reading 

میاں بیوی کا تعلق دوستی اور برابری کا نہیں



ہمارے معاشرے میں نوجوان شادی شدہ جوڑوں میں طلاق کی شرح بڑھ گئی ہے۔ جہاں اس کے اور کئی اسباب ہیں وہیں اس کا سبب اس بات کو نہ جاننا ہے کہ میاں بیوی کا تعلق دوستی اور برابری کا نہیں بلکہ محبت اور موافقت کا تعلق ہوتا ہے۔

میاں بیوی کے تعلق اور دوستی کے تعلق میں بنیادی فرق یہ ہوتا ہے کہ انسان اپنے دوست اپنے ذوق کے مطابق بناتا ہے۔ کسی بھی دو افراد کا ذوق سو فیصد ایک سا نہیں ہوسکتا۔ لیکن دوستی کے رشتے میں یہ حقیقت اس لیے کوئی مسئلہ پیدا نہیں کرتی کہ انسان اپنے دوستوں کے ساتھ اپنی مرضی اور موڈ کے مطابق وقت گزارتا ہے اور جب دل چاہے اپنے گھر کی راہ لے سکتا ہے۔ 

جبکہ میاں بیوی ایک ہی گھر میں ہمہ وقت ساتھ رہتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر ان کے ذوق، عادات، رویے اور سوچ کے تمام فرق کھل کر سامنے آجاتے ہیں۔ ایسے میں نبھا کی ایک ہی شکل ممکن ہے کہ دونوں فریق کچھ نہ کچھ ایڈجسٹ کریں۔ یہ ایڈجسٹمنٹ عین عدل و انصاف کی بنیاد پر ففٹی ففٹی کے تناسب سے نہیں ہوسکتی۔ حقیقت پسند لوگ یہ بات جانتے ہیں کہ زیادہ تر حالات میں شادی کے ابتدائی پانچ سات برسوں میں کم یا زیادہ بیوی ایڈجسٹ کرتی ہے جبکہ باقی ساری زندگی کم یا زیادہ مردایڈجسٹ کرتا رہتا ہے۔

یہ ایڈجسٹمنٹ یا موافقت برابری کی بنیاد پر نہیں بلکہ محبت کی وجہ سے کی جاتی ہے۔ جبکہ دوستی ہر حال میں برابری کا تقاضہ کرتی ہے۔ یہ برابری اگر ممکن نہیں تو دوستی ختم ہوجاتی ہے۔ مگر دوستی ختم ہونے سے زیادہ فرق اس لیے نہیں پڑتا کہ انسان کو اور دوست مل جاتے ہیں۔ جبکہ میاں بیوی کی علیحدگی ایک گھر کے ٹوٹنے اور بچوں کے برباد ہوجانے کا نام ہے۔ اسی لیے میاں بیوی کو برابری اور دوستی کے بجائے محبت اور موافقت کے اصول پر زندگی گزارنی چاہیے۔
                Friendship and equality of husband and wife belong not                          
Husband-wife relationship and friendship relationship is the fundamental difference is that man builds his friend according to your tastes . Tastes of any two people the same can not be hundred percent . Friendship relationship , but for the fact that, no problem

adjust . these adjustments based on exact justice may not be in proportion to Fifty Fifty . fact that most people know that marriage , in the first five to seven years or less adjusted while the rest of his life. mrdaydjst keeps more or less .


This is equivalent basis adjustment or adaptation is not because of love . While friendship requires equality in every way . , It is equally possible , if not friendship . , But not so much difference in the end friendship the man and his friend go to . while the separation of spouses and children ruined after the collapse of a house name . 's why the couple agreed to the principle of equality and friendship instead of love and life should lead .