Saturday, November 16, 2013

راتوں رات کامیاب ہونے کے راز


صرف جدوجہد کرنے والے کو ہی صحیح طور پر پتا ہوتا ہے کہ کامیابی کیلئے اس نے کس طرح خون پسینہ ایک کیا ہے لیکن کامیابی سے زیادہ لطف اندوز بھی وہی ہوتا ہے۔ سخت محنت کے بعد حاصل ہونے والی چیز کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے۔


انسان اگر کسی مقابلے میں منتخب ہوسکے یا وہ بڑی امیدوں اور ارمانوں سے کوئی چیز کسی کے سامنے پیش کرے اور اسے مسترد کردیا جائے۔ تو اس پر دل شکستگی اور مایوسی کا حملہ ہونا ایک فطری سی بات ہے لیکن اگر آپ ذرا بھی عقل سے کام لیں اور مدلل انداز میں سوچیں تو آپ کو ان کیفیات کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا یا آپ ان پر غالب آنے کے قابل ہوجائیں گے۔ سب سے پہلے تو آپ اپنے آپ کو یہ یاد دلائیے کہ آپ دنیا کے پہلے انسان نہیں ہیں جس کی کوئی چیز مسترد کی گئی ہے یا جسے کسی کام کیلئے منتخب نہیں کیا۔ دنیا کی وہ بڑی بڑی نامی گرامی ہستیاں جن کے آج بات بات پر حوالے دئیے جاتےہیں وہ بھی ان مراحل سے ایک بار نہیں کئی کئی بار گزرچکےتھے۔ اگر ہم ان میں سے صرف دو کے بارے میں آپ کو بتائیں تو شاید آپ حیران ہوئے بغیر نہ رہ سکیں۔
آپ کو معلوم ہے کہ ابراہام لنکن فوج میں کیپٹن کی حیثیت سے بھرتی ہوا تھا لیکن جب وہ جنگ کے بعد واپس آیا تو اس کی ترقی کی بجائے تنزلی ہوچکی تھی‘ اسے رنگروٹ بنادیا گیا تھا اور اسے ازسر نو اپنے عہدے کیلئے جدوجہد کرنا تھی۔ اس کے بعد اس نے کاروبار کرنے کی کوشش کی لیکن اس میں بھی ناکام رہا‘ وکالت کا پیشہ اختیار کرنے کی کوشش کی‘ اس میں بھی اسے کامیابی نہیں ہوئی۔ اس کے بعد وہ سیاست میں آیا لیکن قانون ساز مجلس کا رکن منتخب ہونے کے سلسلے میں اپنی پہلی کوشش میں ناکام رہا۔ اسے شکست ہوگئی پھر اسے کانگریس کے رکن کی حیثیت سے محض نامزد ہونے کے معاملے میں بھی شکست کا سامنا کرنا پڑا اس کے بعد اس نے کمشنر کے عہدے کیلئے درخواست دی۔ وہ بھی نامنظور ہوگئی۔ 1854ء کے سینیٹ کے انتخابات میں بھی اس نے حصہ لیا مگر اس میں بھی ناکام رہا۔ 1858ء کے انتخابات میں بھی اسے ناکامی ہوئی۔ اس دوران میں اس نے ایک دوست کو خط میں لکھا: ’’میں شاید اس وقت دنیا کا سب سے زیادہ قابل رحم انسان ہوں‘ تم اندازہ نہیں کرسکتے کہ اس وقت میرا دل کتنا دکھی ہے‘ اگر میرے غم کو تمام انسانوں میں برابر تقسیم کردیا جائے تو شاید کرہ ارض پر ایک چہرہ بھی مسکراتا ہوا دکھائی نہ دے‘‘لیکن یہی ابراہام لنکن آخر کار امریکہ کا ایک عہد ساز اور تاریخ ساز صدر بنا وجہ بہت سادہ سی تھی اس کا دکھ‘ غم اور دل شکستگی اپنی جگہ تھی لیکن اس نے جدوجہد ترک نہیں کی مایوس ہوکر ہتھیار ڈال کر نہیں بیٹھا۔
ونسٹن چرچل سکول کے زمانے میں چھٹے گریڈ میں فیل ہوگیا تھا سیاست میں آنے کے بعد وہ ہر انتخاب میں مسلسل ہارتا رہا لیکن آخر کار 62 سال کی عمر میں آکر وزیراعظم منتخب ہوا اس نے بعد میں ایک جگہ لکھا۔’’جدوجہد کبھی ترک نہ کریں‘ آپ کا مقصد آپ کا نصب العین چھوٹا ہو یا بڑا۔۔۔ اہم ہو یا غیراہم ۔۔۔ آپ کو خواہ کتنی ہی مرتبہ ناکامی کا سامنا کرنا پڑے۔۔۔ لیکن جدوجہد کبھی ترک نہ کریں کبھی نہیں۔۔۔ کبھی نہیں۔۔۔ کبھی نہیں۔۔۔‘‘ ایسی ہی ایک مشہور شخصیت کا کہنا ہے’’مجھے راتوں رات کامیاب ہونے میں بیس سال لگے۔‘‘
صرف جدوجہد کرنے والے کو ہی صحیح طور پر پتا ہوتا ہے کہ کامیابی کیلئے اس نے کس طرح خون پسینہ ایک کیا ہے لیکن کامیابی سے زیادہ لطف اندوز بھی وہی ہوتا ہے۔ سخت محنت کے بعد حاصل ہونے والی چیز کا لطف ہی کچھ اور ہوتا ہے۔ ناکامی یا مسترد کیے جانے کے اثرات کا سامنا کرنے کے دو طریقے ہیں۔ ایک تو یہ کہ اگر آپ زمانے کی دوڑ میں گرپڑے ہیں تو گرے ہی رہیے۔۔۔ لیٹے ہی رہیے۔۔۔ اس کا نتیجہ یہ ہوگا کہ زمانہ آپ کو کچلتا ہوا آگے بڑھ جائے گا اور دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک نئے عزم نئے حوصلے اور نئی ہمت سے اٹھ کھڑے ہوجائیں اور دوبارہ زندگی کی دوڑ میں شامل ہوجائیے۔ زمانے سے انتقام لینے کا بھی خوبصورت طریقہ یہی ہے کہ آپ جو کچھ کرنا چاہتے ہیں اس میں کامیاب ہوکر دکھائیے آپ کو گرے ہی رہنا ہے یا اٹھ کھڑے ہونا ہے فیصلہ آپ کے ہاتھ میں ہے۔
اپنی کارکردگی بہتر بنائیے: اگر آپ کے کسی کام‘ آپ کی ملازمت کی درخواست یا آپ کے کسی پراجیکٹ کو مسترد کردیا گیا ہے تو اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں ہے کہ آپ کی ذات‘ آپ کی شخصیت کو مسترد کردیا گیا ہے۔ آپ کی ذات‘ آپ کی شخصیت آپ کی صلاحیت اپنی جگہ محفوظ ہیں‘ صرف آ پ کے کام یا آپ کی کارکردگی کو مسترد کیا گیا ہے کام اور کارکردگی کو ہمیشہ بہتر سے بہتر بنایاجاسکتا ہے۔ ایک بار مسترد کیے جانے کے بعد اگر آپ بہتر تیاری کرکے جاتے ہیں توآئندہ آپ کے مسترد ہونے کے امکانات کم ہوجاتے ہیں۔
ناکامی کو دل پر نہ لیں: اگر کسی سلسلے میں آپ کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا ہے اس ناکامی کیلئے اپنے آپ کو ہرگز مورد الزام نہ ٹھہرائیں اور نہ ہی اسے اپنی ذات پر حملہ تصور کریں۔ یہ دنیا کے معاملات ہیں اور دنیا کے کام اسی طرح چلتے رہے ہیں جن وجوہات کی بنا پر آپ کو مسترد کیا گیا عین ممکن ہے کہ ان پر آپ کا کوئی اختیار نہ ہو لیکن اس ناکامی پر ردعمل ظاہر کرنا آپ کے اختیار میں ہے آپ چاہیں تو یہ سوچ کر نارمل ہوسکتے ہیں کہ یہ سب چیزیں زندگی کا حصہ ہیں کبھی انسان کامیاب ہوتا ہے اور کبھی ناکام۔
ساری توانائیاں ایک ہدف پر نہ لگائیں: اگر آپ ملازمت کیلئے درخواست دے رہے ہیں تو کسی ایک ہی جگہ سے اپنی ساری امیدیں وابستہ کرکے نہ بیٹھ جائیں اور اپنی تمام توانائیاں اسی کیلئے نہ صرف کریں بلکہ کچھ نہ کچھ متبادل بھی ذہن میں رکھیں۔ اس طرح اگر آپ کو ایک جگہ ناکامی کا دھچکا برداشت کرنا پڑے گا تو کسی دوسری جگہ امید نظر آنے کی وجہ سے اس صدمے کا اثر کم محسوس ہوگا۔ کچھ نہیں کہا جاسکتا کہ اگر آپ کو ایک راستہ بند نظر آرہا ہے تو کامیابی اس سے دوسرے راستے پر آپ کی منتظر ہو۔
اپنی زندہ دلی برقراررکھیے: زندہ دلی قدرت کا ایک ایسا عطیہ ہے جس سے ہمیں یہ بتانے میں مدد ملتی ہے کہ ہم زندگی سے لطف اندوز ہورہے ہیں‘ ہمیں اللہ کی عطا کردہ نعمتوں کی قدر ہے اور ہم زندگی کومحض ایک بوجھ نہیں سمجھ رہے۔ روتے بسورتے اور منہ لٹکائے رہنے والے لوگ درحقیقت کسی کو اچھے نہیں لگتے خواہ کوئی بظاہر ان کے ساتھ ہمدردی سے ہی پیش آئے اس لیے اپنی حس مزاح اور زندہ دلی کو ہر حال میں برقرار رکھنے کی کوشش کیجئے‘ اس سے آپ کو مسائل کی سنگینی کا احساس کم ہوگا اور آپ محسوس کریں گے کہ بہت سی باتیں ایسی ہیں جنہیں محض ہنس کر ٹالا جاسکتا ہے اور بہت سے معاملات ایسے ہیں جنہیں دل کا روگ بنالینا سراسر بے وقوفی ہے۔ بطور مسلمان بھی ہمارا عقیدہ ہے کہ ایک در بند ہوتا ہے تو خدا سو در کھول دیتا ہے۔ چنانچہ جب بھی آپ پر ایک دروازہ بند ہو۔ اپنے آپ کو اس خوش امیدی سے تازہ دم رکھنے کی کوشش کریں کہ کہیں نہ کہیں آپ کے کیلئے کچھ اور دروازے ضرور کھلے ہوں گے۔
Over night success secrets
Only to struggle to find the right ones that sweat blood for the success of this one , but how much success he has enjoyed too . Enjoying what comes after hard work is something else .


Or they can choose a larger than human hopes and wishes before anything else , and rejected it . Depression and frustration then it is natural to be attacked but if you have any sense thoughtful and reasoned way, you will not have to face these conditions, you will be able to overcome them . , first, remind yourself that you are not the first man in the world no What has been dismissed or selected for a job that did not . global big eminent personalities to speak today regarding the likely been too many times gzrckythy these steps once . of these, only we I tell you , if two of you may not be able to live without being shocked .

Did you know that Abraham Lincoln was enlisted as a captain in the army , but when he returned after the war rather than its growth had been declining , and it was made ​​to re- recruit him to fight for his position was . then he tried to trade him failed , try practicing the ' it was not too successful . came into politics after he was elected to the Legislative Assembly in their first attempt failed . , it defeated then Congressman as a nominee in the case of failures encountered then the commissioner position applied for . they refused occurred . 1854 he took part in the Senate elections, but failed . elections in 1858 also failed . during this period, he wrote to a friend : 'I probably most of the world I pity the man , you can not imagine how sad my heart that time is divided equally among my grief if all humans on the planet probably do not see a smiling face ' , but that ultimately the United States Abraham Lincoln the President made ​​a historic landmark and the reason was simple sorrows , grief and depression had its place , but he did not give up the fight and surrender not sit frustrated 
Winston Churchill failed the sixth grade in school was the time to get into politics after he constantly loses every election but eventually buckled under the age of 62 after a wrote the prime minister was . Never renounce struggle please , your goal , your goal is small or large ... No matter how important or insignificant ... you have to face failure ... But do not abandon the struggle never never never ... never ... like ... a celebrity says ' I take twenty years to overnight success . ''
Only to struggle to find the right ones that sweat blood for the success of this one , but how much success he has enjoyed too . Enjoying what comes after hard work is something else . failure or rejection are two ways to combat the effects . during a race fall down so that if you just stay Black ... stay lying ... The result is that the time you kclta air will be moving the other way with a new determination, new determination and new courage to stand up and be included in the race of life again . fashioned revenge from the way too cute , who want something Gray managed to keep it together or show you have to stand up decision is in your hands .
Performance enhancement : If any of your work , your employment application or if you have been denied a project that does not mean that your race , your personality has been rejected . You species ' ability to place you reserved your personality just to your work or your work performance is rejected and enforce performance is always better . again after being rejected by a better preparation are less likely to reject a UN-based you are .
as usual, which was rejected on the grounds that they are likely to have no choice but to react to failure is at your disposal can If you would like thinking that , it normal all these things are part of life is never perfect and never fails.
Never put all your energies on a target : If you are applying for a job from one place to sit and do all your hopes and all their energies not only for the Keep in mind , but also some alternatives . The thus you will have to bear the blow of failure so looking forward to another location due to its low shock effect will be felt . anything can be said that if you have a way to see success from are you on your way forward .

Maintain its vitality : the vitality of nature is a gift that helps to tell us that we are enjoying life ' Allah is the value of life and life award and we are not a burden . weep and wail hung those lips do not look good even if no one actually seems to come from his sympathy for his humor and the vitality of try to keep it recently , the problems you seriousness would be reduced and you will feel a sense of so many things that can be avoided simply by laughing and there are many cases who died of heart disease is sheer foolishness . shut as Muslims , our belief is a If God opens the door . therefore whenever a door is closed . himself trying to keep it refreshed optimism that somewhere something for you and the door will be open .

No comments:

Post a Comment