Tuesday, April 22, 2014

فریب خوردہ قوم !

فریب خوردہ قوم !
حقیقت میں اسلامی نظام کے نام پر سزاؤں کا نفاذ ھمارا مطمع نظر ھے،یعنی جس ملک میں اسلامی سزاؤں کا نفاذ ھو جائے لوگ ھاتھ کاٹنا اور سنگسار کرنا شروع کر دیں،،لوگ کہیں گے کہ اسلام آ گیا ! یہ آج کے مسلمان کا کانسیپٹ ھے ،اسلامی نظام کے بارے میں اور یہ ضیاء صاحب کے دور میں زیادہ اسٹیبلیش ھوا ھے ،، 
اب بھی جب کہا جاتا ھے کہ پاکستان کا آئین اسلامی ھے یا پاکستان ایک اسلامی ملک ھے تو لوگ سوال کرتے ھیں کہ 1947 سے کتنے لوگوں کے ھاتھ کاٹے گئے ھیں؟ کتنے لوگوں کو سنگسار کیا گیا ھے ؟ یہ ھے ھمارا اسلامی نظام ،، 18 کروڑ میں سے 16 کروڑ کے ھاتھ کاٹ دیجئے تو اسلام آ جائے گا ! اس کے علاوہ کونسا اللہ کا حکم ھے جو پوری دنیا میں پورا نہیں کیا جا سکتا؟ کوئی نماز سے روکتا ھے؟ کوئی روزے سے منع کرتا ھے ؟ کوئی زکوۃ سے روکتا ھے ؟ شہادتین سے منع کرتا ھے،، حدیثِ جبریل میں تو یہی اسلام ھے ! اب رہ گیا معاشی نظام تو وہ پوری دنیا میں ممکن نہیں ھے،جب کہ مکے مدینے والی خودکفیل ریاست میں ممکن نہیں ھے ،جہاں تیل نہ بھی ھو، حج اور عمرے والوں کا زرمبادلہ ھر لحظہ بارش کی جھڑی کی طرح مسلسل برستا رھتا ھے ،، ھم تو ھیں ھی بھکاری قوم ! تحت الثراء تک قرضوں میں جکڑی ھوئی قوم ،،ھم قرض کی ادائیگی سے کیسے انکار کر سکتے ھیں ؟ جن لوگوں کو یہ زعم ھے کہ ھم ایک خود مختار مالیاتی نظام کھڑا کر سکتے ھیں میری ان سے گزارش رھی ھے کہ " ھم نے ھزاروں جانیں اور عصمتیں قربان کر کے صومالیہ میں ایک بنی بنائی حکومت گرائی ھے اور اسے تہس نہس کر دیا ھے، اب وہ ٹھیک 1434 سال پرانا ملک ھے ! کسی کے قرضے میں مقروض نہیں،، اس کی کوئی کرنسی نہیں،، کوئی بینک نہیں،،بس سارے مخلص مسلمان وھاں تشریف لے جائیے اور ایک غیر سودی مالیاتی نظام کھڑا کر دکھائیے ،، تا کہ سند رھے،، اب بھی شاید کوئی بھائی گوگل سرچ کر کے تقی عثمانی صاحب کا کیا ھوا " نیٹ پریکٹس ٹائپ " مالیاتی سسٹم شیئر کر دے گا کہ یہ لو ،کام تو سارا ھو چکا ھے بس اب حکومت اس کو نافذ کرے ،، مگر حقیقت یہ ھے کہ وہ صرف دھوکا ھے،، اتنا سارا دھوکا جتنا آپ کے وضو کا پانی واش بیسن سے کموڈ والے 4 انچ پائپ میں جا کر مکس اپ ھوتا،، پھر دونوں ایک جیسے ناپاک ھو جاتے ھیں،، مفتی صاحب کا بنایا ھوا مالیاتی نظام صرف ایک برانچ سے دوسری برانچ کا سفر ھے وھی جو فیصل بینک میں حلال اور پاک ھوتا ھے وھی شام کو اسٹیٹ بینک اور بھر سٹی بینک یعنی عالمی مالیاتی نظام میں پہنچتے ھی پھر وھی ناپاک بن جاتا ھے ،، یہ اب اضطرار بن چکا ھے تا آنکہ ایٹمی جنگ میں دنیا تباہ ھو کر واپس پتھر کے دور میں پہنچ جائے اور لوگ گندم دے کر گاجریں خریدیں اور بکری بیچ کر آٹا ،، بارٹر سسٹم شروع ھو جائے ،، ھمارے مجاھدین اسی لئے ایٹمی ھتھیاروں تک رسائی چاھتے ھیں ! اگر ایک شخص ان تمام معاملات میں اللہ اور اس کے حبیب ﷺ کی اطاعت کرتا ھے جن میں  وہ اطاعت کرنے کی استطاعت رکھتا ھے،تو اللہ پاک اسے ان معاملات میں معاف فرما دے گا جن میں وہ مجبور کر دیا گیا تھا جن میں سودی نظام بھی شامل ھے، لا یکلف اللہ نفساً الا وسعھا ،، اور رفع عن امتی ثلاث،، الخطاء والنسیان وما استکرھوا ! میری امت سے تین باتوں پر پرسش معاف کر دی گئ ھے ،، غلطی ، بھُول چوک اور جس پر اسے مجبور کر دیا جائے ! جب بندہ اپنی استطاعت میں بری ھو جائے گا تو معاف کر دیا جائے گا،،مگر ایک مسلمان جب اپنے اخلاقیات اور اردگرد کے معاملات میں جن میں وہ عمل کرنے میں آزاد ھے بودا ثابت ھو جائے گا،، تو پھر باقی کے بارے میں وہ ماخوذ ھو گا ! آج مسلمان معاشرے عام انسانی اقدار سے بھی کوسوں دور ھیں،، ھر برائی اپنی بدترین شکل میں ان میں موجود ھے، بڑے بڑے دیندار اور خود وہ جو اللہ کے دین کے نفاذ کا خوشنما دعوی لے کر اٹھے ھیں خود وہ انسانیت کے اجتماعی قتل کے مجرم ھیں،، عبادت گاھوں کو نمازیوں سمیت اڑانے کے مجرم ،، سکول وینوں کو بچوں سمیت اڑانے کے مجرم ،، بازاروں کو خریداروں سمیت اڑانے کے مجرم ،، ھر نیک و بد ان کے نشانے پہ ھے ! یہ لوگ اسلام کے نام پر اپنی ذاتی ڈکٹیٹر شپ چاھتے ھیں ،، اور کچھ نہیں،، یہ روئے زمین پر بدترین مخلوق ھیں،، یہ اللہ کے اختیارات کو سلب کر کے اپنی ذات میں مرتکز کرنا چاھتے ھیں،، یہ چاھتے ھیں کہ یہ لوگوں کے بالوں کا اسٹائل طے کریں ،، اور کپڑا آپ کا ھو مگر ناپ وہ طے کریں ! یہ گسٹاپو کا مذھبی روپ ھے اور کچھ نہیں ! اس کو یہ لوگ اسلامی نظام کہتے ھیں !

No comments:

Post a Comment